امام خمینی کی اخلاقی تفکر اور روش، دوسری روشوں کی ارزشمند خصوصیات سے متصف ہونے کے ساته، خود بهی دوسرے برجستہ اور منحصر بہ فرد نکات پر مشتمل ہے....
۔ جہاد قوانین الٰہی کے دائرے میں ہے اور شرعی فریضہ کی طرح دینداروں کے لئے حق کی سر بلندی اور باطل اور طاغوتی طاقتوں سے مقابلہ و پیکار کرنے کے لئے وضع ہوا ہے ....
اسقف کاپوچی ۴ ۱پریل ۱۹۷۹ء میں پہلے غیر ملکی مہمان کی حیثیت سے جمہوری اسلامی ایران میں وارد ہوتا ہے اور اس کا ایرانی عوام، ملکی شخصیات اور امام خمینی کی جانب سے بہت گرم استقبال کیا جاتا ہے...
اس اصل کی وجہ سے اسلامی معاشرہ اور تاریخ بشریت امام خمینی کی ممتاز اور کم نظیر شخصیت کو جنهوں نے اپنے بلند افکار و نظریات اور اپنی صادقانہ سعی و کوشش اور جد و جہد سے تاریخ کے رخ کو موڑدیا، فراموش نہ کرے گی ....
ہم اس عصر میں رہ رہے ہیں جسمیں اقوام متحدہ حقوق بشر کو پائمال کرنے والے بڑے بڑے جنایتکاروں کے ظالمانہ منافع کا نگہبان اور ان کے اور ان سے وابستہ افراد کے ظلم و ستم کا حامی ہے .....
امام خمینی نے ایرانی عوام کی اسلامی تحریک کی توسیع و نفوذ پر دوسرے ممالک میں زور دیا ؛ البتہ یہ امر اس بات کے پیش نظر کہ ان ممالک نے انقلاب کا زوردار استقبال کیا، چندان ذہن سے دور نہیں ہے...
عالم اسلام کی وحدت کی فکر پیش کرنا امام خمینی کی ایک دیرینہ خواہش رہی ہے اور آپ اسلامی انقلاب کی کامیابی سے پہلے اور اس کے بعد اپنی تمام اجتماعی اور سیاسی سرگرمیوں کے دوران اس سے غافل نہیں ہے.....
امام خمینی دینی فکر زندہ کرنے کی کو بہت زیادہ فکر لاحق تهی اور اسلامی تحریک کے حوالے سے ۱۹۷۰ء کی دہائی میں اور اس کے پہلے یہ فکر امام خمینی کی تشویش کا باعث تهی....
عدالت ایک ایسا لفظ ہے جو ستم، بیداد اور ظلم و جور کے مقابلے میں بولا جاتا ہے اور لغت میں قسط، انصاف، مساوات، حق، راست، درست، برابر، میانہ روی، میزان اور افراط و تفریط کے درمیان ایک امر کے معنی میں بولا جاتا ہے.....
عالم اسلام، امت مسلمہ اور اسلامی حکومتوں کی صورتحال کے بارے میں امام خمینی کے بیانات اور فرمودات اور ان سے متعلق مشکلات کا خلاصہ....