ہم امید کرتے ہیں کہ پوری امت مسلمہ بیداری اور توجہ کے ساته اٹه کهڑی ہو اور ان فاصد طاقتوں جو چاہتی ہیں کہ پوری امت مسلمہ کو بڑی طاقتوں کی غلامی میں دے دیںکو کیفر کردار تک پہونچائیں...
اسلامی انقلاب تک ایران میں روزنامہ نگاری کا سابقہ اس بات کو بیان کرتا ہے کہ حکومتیں نہ صرف یہ کہ افکار عمومی کی صحیح جہت دینے انهیں سنوارنے اور لوگوں کی ہدایت میں کوئی مدد نہیں کی...
عورت امام خمینی کی نگاہ میں ہر معاشرے کے اجتماعی نظام کا ایک انتہائی موثر اور اہم رکن ہے اور کسی بهی معاشرے کی اصلاح و فساد میں اس کا بہت ہی حیاتی کردار ہے....
بوڑهوں میں خواہشات نفسانی، جاہ طلبی، مال دوستی و خودستائی جوانوں سے کئی گنا زیادہ ہے، جوانوں کی روح انعطاف پذیر اور لطیف ہوتی ہے، بوڑهوں میں حب نفس اور حب دنیا جس قدر ہے جوانوں میں نہیں ہے .....
امام کی مجاہدانہ او ر جنگی اسٹریٹجی (Strategy) ؛ عالم اسلامی میں وحدت کے تحقق کے لئے ماحول سازگار کرنے اور ضروری شرائط فراہم کرنے کے لئے، اصولاً بنیادی محور پر متمرکز ہے...
امام خمینی کی اخلاقی تفکر اور روش، دوسری روشوں کی ارزشمند خصوصیات سے متصف ہونے کے ساته، خود بهی دوسرے برجستہ اور منحصر بہ فرد نکات پر مشتمل ہے....
۔ جہاد قوانین الٰہی کے دائرے میں ہے اور شرعی فریضہ کی طرح دینداروں کے لئے حق کی سر بلندی اور باطل اور طاغوتی طاقتوں سے مقابلہ و پیکار کرنے کے لئے وضع ہوا ہے ....
اسقف کاپوچی ۴ ۱پریل ۱۹۷۹ء میں پہلے غیر ملکی مہمان کی حیثیت سے جمہوری اسلامی ایران میں وارد ہوتا ہے اور اس کا ایرانی عوام، ملکی شخصیات اور امام خمینی کی جانب سے بہت گرم استقبال کیا جاتا ہے...
اس اصل کی وجہ سے اسلامی معاشرہ اور تاریخ بشریت امام خمینی کی ممتاز اور کم نظیر شخصیت کو جنهوں نے اپنے بلند افکار و نظریات اور اپنی صادقانہ سعی و کوشش اور جد و جہد سے تاریخ کے رخ کو موڑدیا، فراموش نہ کرے گی ....
ہم اس عصر میں رہ رہے ہیں جسمیں اقوام متحدہ حقوق بشر کو پائمال کرنے والے بڑے بڑے جنایتکاروں کے ظالمانہ منافع کا نگہبان اور ان کے اور ان سے وابستہ افراد کے ظلم و ستم کا حامی ہے .....